GULAM RABBANI FIDA

گلزارِ نعت کاایک تنقیدی جائزہ 

صالح قدروں کا ترجمان۔غلام ربانی فداؔ

سعیدرحمانی

مدیرسہ ماہی ادبی محاذ کٹک اڑیسہ

عصر حاضر کے تازہ کار قلم کاروں میں محمدغلام ربانی فداؔ ؔ صاحب ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں۔ان کاادبی سفر مختصر سہی لیکن ان کی ادبی فتوحات کو دیکھتے ہوئے حیرت ہوتی ہے۔شاعری،تنقید،تحقیق اور صحافت میں انہوں نے جہاں اپنی ہنرمندیوں کے عمدہ نقوش مرتب کئے ہیں وہیں تاریخ، سوانح نگاری،افسانہنگاری اور سائنس کے موضوعات ان کی تخلیقی کاوشوں کامحور بنے ہوئے ہیں

نوجواں شاعر غلام ربانی فداؔ اور نعتیہ شاعری
گلزارِنعت کے آئینے میں

ابرار ؔ کرتپوری

جنوبی ہندکے نوعمر شاعرمولانا غلام ربانی فداؔ جوادب اور صحافت سے تعلق رکھتے ہیں۔

بحمدہ تعالیٰ ایک سہ ماہی مجلے جہانِ نعت کے مدیرِاعلیٰ ہیں۔ان کانعتیہ کلام پڑھ کر رسول کریمﷺ کی ذاتِ والاصفات کی طرف قاری کا دل مائل ہوجاتا ہے۔ان کاکلام فکرِسخنِ نعت کا پاکیزہ ومعصوم اظہار ہے۔فداؔ صاحب نوجوان ہیں۔مذہب اوربالخصوص حمدونعت کی طرف ان کارحجان ان کی شخصیت کومزید خصوصیت وقار عطاکرتاہے۔ان کے نعتیہ کلام کاپہلا مجموعہ ہذا گلزارِنعت رسول کریمﷺ کی بارگاہِ بیکس پناہ میں مؤدبانہ خراجِ نعت ہے۔رسول کریمﷺ کی مدحت وثنا ،اللہ تبارک وتعالیٰ جل شانہ کاپسندیدہ عمل ہے۔مزید

الہامی کیفیات سے معمور گلزارِنعت
مولاناحفیظ الرحمٰن اشرفی ایم ،اے

علوم دینیہ میں مہارت،شعروسخن میں کمال کااشتراک بہت ہی کم حضرات کو نصیب ہواہے۔حضراتِ رومی،جامی،امام بوصیری اورامیرخسرو کے قافلۂعشق ومحبت کے حدی خواں حضرت امام احمدرضا خاں بریلوی جنہیں قدرت نے ماےۂ نازفقیہہ ،بے مثال محدث ،دین متین کے بہی خواہ ،عظیم مفکر اور درباررسالت پناہ کے جادوبیاں نعت گو شاعر بنایاتھا۔مزید

غلام ربانی فدا کی نعتیہ شاعری
سید محمد محی الدین شاہ قیسؔ 
آداب کے پہرے ہیں لکھوں تو میں کیا لکھوں 
لِلّٰہ! مجھے آقا اب فکرِ رسا دینا 
( سید محمد محی الد ین شاہ قیسؔ ) 
میرے سامنے فداؔ کے نعتیہ اشعار رکھے ہوئے ہیں ،آج پہلی بار کسی کی کتاب پر مضمون لکھنے بیٹھا ہوں ،مجھ میں یہ سکت نہیں کہ نعتیہ کتاب پرمضمون 
لکھ سکوں ،مگر رفیقِ دیرینہ کی فرمائش پر خود کو آزمانے کی غرض سے قبول کیا ہوں ۔مزیدپڑھیئے  

Make a free website with Yola